نیند کیا ہے؟کیا نیند آدھی موت ہے؟کیاسوتے ہوئے روح جسم سے نکل کر کہیں گھومنے چلی جاتی ہے؟جو لوگ مر چکے ہوتے ہیں کیا ان سے وہ عالمِ برزخ میں ملنے چلی جاتی ہیں؟سوئے ہوئے اگر موت واقعہ ہوجاتی ہے تو اس کا کیا مطلب ہے؟تو ناظرین آپ کو بتاتے چلیں کہ نیند کو وفاتِ صغریٰ یعنی آدھی موت کہا گیا ہے۔یعنی جب انسان سوتا ہے تو ان کی روح کو قبض کر لیا جاتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن کی سورہئ زمر میں ارشاد فرمایا:ترجمہ (اللہ جانوں کو ان کی موت کے وقت‘اور جو نہیں مری اسے اس نیند میں قبض کر لیتا ہے۔ پھر جس کی موت کا فیصلہ ہوجاتا ہے اسے روک لیتا ہے اور دوسری کو ایک مقرر مدت تک بھیج دیتا ہے۔(سورہئ زمر آیت نمبر ۴۱) غور کرنے والوں کے لئے اس میں یقینا بہت سی نشانیاں ہیں بے شک اس آیت میں واضح اشارہ ہے۔ اللہ ہی قادرِمتعلق ہے بیشک اللہ ہی ہے جو پیدا کرتا ہے اور وہی ہے جو موت دیتا ہے۔اور دبارہ زندہ کر سکتا ہے۔ جب انسا ن سوتا ہے توحکمِ خدا سے ان کی روح کو قبض کر لیا جاتا ہے اور اگر اس کی موت کا وقت آجائے تو اس کی روح کو عالمِ برزخ میں بھیج دیا جاتا ہے۔ جبکہ اگر اس کی زندگی اگر باقی ہو تو اس کی روح کو دوبارہ اس کے جسم میں داخل کر دیا جاتا ہے۔اس لیے آپ نے سنا ہوگا کہ ایک شخص جس کو کوئی بیماری نہ تھی اس کو سوتے ہوئے ہی نیند آگئی تو بے شک اللہ تعالیٰ کے حکم سے سوتے ہوئے ہی جب اس کی روح قبض کی گئی۔ اور سوتے ہوئے بھی موت کا مطلب یہی ہے کہ جو روح قبض کی گئی اس کا وقت ختم ہوچکا تھااس دنیا میں اس لئے اس کو دبارہ جسم میں داخل نہیں کیا گیا۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کی جب بھی سو کر اُٹھو تو سو کر اٹھنے کی دُعا مانگو اور اللہ کا شکر ادا کرو۔ یہ بھی ایک شکرانہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دوبارہ زندہ سلامت اٹھنے کااور اپنی طرف رجوع کرنے کا موقع دیا۔اس کے علاوہ یہ ہمارا روحانی چینل بھی ہیں اگر آپ کو کسی بھی قسم کا روحانی مسئلہ ہے تو ہمارے ان نمبرز پر رابطہ کریں۔

Female: 0307-9451212
Male: 0301-1478615